Maktaba Wahhabi

347 - 2029
(297) ایک عورت سے زنا کیا اور پھر اس سے ……… السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ایک مرد نے ایک کنواری عورت سے زنا کیا اور اب وہ اس سے شادی کرنا چاہتا ہے تو کیا یہ جائز ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! اگر امر واقع اسی طرح ہے جس طرح بیان کیا گیا ہے تو سب سے پہلے تو ان میں سے ہر ایک پر واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کریں اور اس گناہ کو ترک کردیں ، فحاشی کا جو ارتکاب کیا اس پر ندامت کا اظہار کریں، آئندہ ایسا نہ کرنے کا عزم کریں اور اعمال صالحہ کثرت سے بجا لائیں، اس سے اللہ تعالیٰ ان کی توبہ کو قبول فرما کر برائیوں کو نیکیوں سے بدل دے گا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَالَّذینَ لا یَدعونَ مَعَ اللَّہِ إِلـٰہًا ءاخَرَ‌ وَلا یَقتُلونَ النَّفسَ الَّتی حَرَّ‌مَ اللَّہُ إِلّا بِالحَقِّ وَلا یَزنونَ ۚ وَمَن یَفعَل ذ‌ٰلِکَ یَلقَ أَثامًا ﴿٦٨﴾ یُضـٰعَف لَہُ العَذابُ یَومَ القِیـٰمَةِ وَیَخلُد فیہِ مُہانًا ﴿٦٩﴾ إِلّا مَن تابَ وَءامَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صـٰلِحًا فَأُولـٰئِکَ یُبَدِّلُ اللَّہُ سَیِّـٔاتِہِم حَسَنـٰتٍ ۗ وَکانَ اللَّہُ غَفورً‌ا رَ‌حیمًا ﴿٧٠﴾ وَمَن تابَ وَعَمِلَ صـٰلِحًا فَإِنَّہُ یَتوبُ إِلَی اللَّہِ مَتابًا ﴿٧١﴾... سور الفرقان ’’اور وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو نہیں پکارتے اور جس جاندار کو مار ڈالنا اللہ نے حرام کیا ہے، اس کو قتل نہیں کرتے مگر جائز طریق(یعنی شریعت) کے حکم سے اسے اور بدکاری نہیں کرتے اور جو یہ کام کرے گا سخت گناہ میں مبتلا ہو گا قیامت کے دن اس کو دوگنا عذاب ہو گا اور ذلت و خواری سے ہمیشہ اس میں رہے گا مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لایا اور اچھے کام کئے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو اللہ تعالیٰ نیکیوں میں بدل دے گا اور اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے اور جو توبہ کرتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو بے شک وہ اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے۔‘‘ یہ مرد اگر اس عورت سے شادی کرنا چاہے تو ضروری ہے کہ نکاح سے پہلے ایک حیض کے ساتھ استبراء رحم کر لے، اگر معلوم ہو کہ حمل ہے تو وضع حمل سے پہلے نکاح جائز نہیں ہو گا کیونکہ حدیث میں ہے کہ نبی اکرمﷺ نے منع فرمایا ہے: انسان دوسرے کی کھیتی کو پانی پلائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص276
Flag Counter