سودی کاروبارکرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعاون۔۔۔۔ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک تجارتی کمپنی میں اکاونٹنٹ ہوں اوریہ کمپنی بینک سے سودی قرض لینے کے لئے مجبورہے،میرے پاس بھی قرض کے معاہدے کی کاپی آتی ہے تاکہ میں کمپنی کے رجسٹروں میں اس کے قرض کا اندراج کردوں کیا میرا اس قرض کے معاہدہ کو درج کرنا سود کی کتابت شمار ہوگا کہ میرے لئے اس کمپنی کی ملازمت ہی جائز نہ ہو،نیز کیا اس معاہد ہ کو لکھنے کی وجہ سے میں گنہگارہوں گا؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مذکورہ کمپنی کے ساتھ سودی معاملات میں تعاون جائز نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سودکھانے والے،کھلانےوالے اورسود کے لکھنے والے اوراس کے دونوں گواہوں پر لعنت کی ہے اورفرمایا کہ‘‘وہ سب (گناہ میں) برابرہیں’’ (صحیح مسلم) نیز حسب ذیل ارشادباری تعالی ﴿وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ﴾’’اورگناہ اورظلم کےباتوں میں تعاون نہ کیاکرو۔‘‘کے عموم کا بھی یہی تقاضا ہے۔ مقالات وفتاویٰ ابن باز صفحہ 320 محدث فتویٰ |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |